نیٹو افواج کا پاکستانی سرحدوں پر اجتماع؟
اطلاعات کے مطابق پاک افغانستان سرحد کے قریب امریکی و اتحادی افواج کی نقل وحرکت میں اضافہ ہوگیا اور 500 سے زائد اتحادی ،جدید اسلحہ سیکڑوں ٹینکوں ‘ توپ خانوں اور ہیلی کاپٹرو جنگی جہازوں سے لیس ہوکر پاکستانی سرحد کے قریب پہنچ گئے ہیں، علاقے میں اتحادی جنگی طیاروں کی پروازیں بھی جاری ہیں۔ دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ اور ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل اطہر عباس نے پاک افغان سرحد پر نیٹو فورسز کے گشت سے متعلق خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، نقل وحمل افغان سرحد کے اندر ہے اور پاکستان سے خاصے فاصلے پر ہے۔ادھرامریکی صدر بش بھی کہہ رہے ہیں پاکستان سے انتہا پسندوں کا افغانستان جانا پریشان کن ہے جبکہ وزبر اعظم سید یوسف رضا گیلانی بھی کہہ چکے ہیں کہ قبائلی علاقوں میں غیر ملکیوں کی موجودگی کے باعث نائن الیون طرز کا واقعہ دوبارہ رونما ہوسکتا ہے۔
نیٹو افواج کا پاکستانی سرحدوں پر جمع ہوناخطرے کی گھنٹی تو نہیں؟ کیا موجودہ حکومت امریکی مداخلت روکنے میں کامیاب ہوسکے گی ؟ کیا دہشت گردوں کی نقل و حرکت روکنا صرف پاکستان کی ذمہ داری ہے ؟ کیا واقعی نائن الیون کی تاریخ دہرائی جائے گی ؟سرحدوں کی تشویشناک صورتحال پر وزیر اعظم کا بیان کس بات کی عکاسی کر رہا ہے ؟ اپنی رائے سے آگاہ کریں۔
Friday, April 17, 2009
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
0 comments:
Post a Comment