مزید قبائلی علاقے امریکی ہدف پر؟
ایک امریکی اخبار کے مطابق اوباما انتظامیہ نے پاکستان میں میزائل حملوں کیلئے اپنے اہداف بڑھادیئے ہیں ۔اخبار کا کہنا ہے کہ گذشتہ دو حملوں سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ سی آئی اے پاکستان میں عسکریت پسندو ں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کیلئے دوسرے علاقوں پر بھی میزائل حملے کر رہی ہے۔اس کے مطابق ان حملوں میں بیت اللہ محسود کے تربیتی کیمپوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے ۔ صدر جارج بش کے دور میں سر حد پار افغانستان پر حملوں میں ملوث القاعدہ اور طالبان کے ٹھکانوں پر مسلسل حملے ہوتے رہے لیکن بیت اللہ محسود کے ساتھ ان حملوں کی زد میں اسلئے نہیں آئے کہ وہ براہ راست امریکی فوج پرحملوں میں ملوث نہیں تھے ۔ گزشتہ سال امریکی اور پاکستانی حکام نے کہا تھاکہ محترمہ بے نظیر بھٹو کے قتل میں بیت اللہ محسود ملوث ہیں ۔ جارج بش نے بیت اللہ محسود کا نام عسکریت پسند رہنماؤں کی اس فہرست میں شامل کیا تھا ،جن کو ہلاک یا گرفتار کر نے کی ذمہ داری سی ائی اے اور امریکی کمانڈوز کو سونپی گئی ہے۔یہ واضح نہیں ہے کہ اوباما انتظامیہ نے محسود نیٹ ورک کے زیر انتظام ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا فیصلہ کیوں کیا ہے، گزشتہ ہفتہ کا حملہ خاص طور بیت اللہ محسود پر کیا گیا تاہم پاکستانی اور امریکی حکام کے مطابق وہ اس حملے میں محفوظ رہے۔ عسکریت پسندوں کے اہم نمائندے حکیم اللہ محسود کے کیمپ پر کیا گیا۔محسود نیٹ ورک پر حملوں سے شاید نئی انتظامیہ یہ باور کرانا چاہتی ہے کہ وہ ان عسکریت پسندوں کے خلاف کام کر رہی ہے جو پاکستانی رہنماؤں کے لئے پریشانی کا باعث ہیں ۔
Friday, April 17, 2009
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
0 comments:
Post a Comment