Friday, April 17, 2009

کیا القاعدہ امریکا پر حملے کی تیاری کررہی ہے،؟

کیا القاعدہ امریکا پر حملے کی تیاری کررہی ہے،؟
امریکی صدرباراک اوباما نے کہا ہے کہ پاکستان میں موجود القاعدہ امریکا پر حملے کی تیاری کررہی ہے اورہم القاعدہ کا پیچھا کہیں نہیں چھوڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان سے متعلق پالیسی واضح ہے،افغانستان کو القاعدہ کی محفوظ پناہ گاہ نہیں بننے دیں گے،القاعدہ کا خاتمہ پاکستان اور افغانستان دونوں کے مفاد میں ہے۔لندن میں برطانوی وزیر اعظم گورڈن بران سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بارک اوباما نے کہا کہ افغان عوام کا تحفظ ہم سب کی ذمہ داری ہے۔صدر اوباما کا مزید کہنا تھا کہ جنگ عظیم دوم کے بعد دنیا کو سب سے بڑے معاشی بحران کاسامنا ہے اورتمام اختلافات بھلا کر معاشی بحران کے حل کیلئے کوششیں کرنا ہوں گی اور عالمی معاشی بحران کا ذمہ دار امریکا نہیں ہے۔ایک سوال پر امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ مسائل سفارتکاری کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں۔اس موقع پربرطانوی وزیراعظم گورڈن براؤن نے کہا کہ عالمی معاشی بحران کے لئے امریکا اور برطانیہ کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ اوباما دور میں برطانیہ اور امریکا کے درمیان نئے تعلقات کا دور شروع ہوا ہے۔براؤن نے کہا کہ عالمی اقتصادی اداروں کو مضبوط کرکے معاشی بحران پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ برطانیہ اور امریکا امن ہو یا جنگ ہر حالت میں ایک دوسرے کے ساتھ ہیں اورصدر اوباما کے ساتھ ملاقات میں عراق ،افغانستان اور مشرق وسطیٰ میں امن پر بات چیت کی ہے۔صدر اوبا نے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے یہاں کہا کہ عالمی مالیاتی اداروں کو اکیسویں صدی میں سخت چیلنجز کا سامناہے،معاشی بحران کے باعث بڑی تعداد میں لوگ بے روزگار ہو رہے ہیں ۔

0 comments:

Post a Comment