Friday, April 17, 2009

سوات میں لڑکی کو سرعام کوڑوں کی سزا!

سوات میں طالبان کی جانب سے بدکاری کے الزام میں ایک خاتون کو سرعام کوڑوں کی سزا دی گئی۔میڈیا کوموصول ہو نے والی ویڈیو میں سرخ لباس میں ملبوس خاتون کو اوندھے منہ لٹا کر اس کی کمر پر کوڑے مارتے ہو ئے دکھایا گیا ہے۔مقامی افراد کے مطابق17سالہ اس شادی شدہ خاتون کو بدکاری کے الزام میں کوڑوں کی سزادی گئی،یہ واقعہ6 ماہ پہلے کبل کے علاقے کالا کلے میں پیش آیا۔طالبان کی جانب سے پہلے بھی بدکاری کے الزام میں کئی خواتین کو بندکمرے میں کوڑوں کی سزادی گئی تاہم یہ پہلا موقع کے کہ کسی خاتون کو سرعام کوڑے مارے گئے۔ویڈیو میں خاتون کی شدت دردسے چیخیں سنائی دے رہی ہیں جبکہ اسے تین افراد نے پکڑ رکھا ہے،ذرائع کے مطابق سرکی طرف بیٹھا ہواشخص خاتون کا چھوٹابھائی ہے۔طالبان قیادت کاکہناہے کہ سوات میں امن معاہدے کے بعد کسی کو کوڑے نہیں مارے گئے جبکہ طالبان کے ترجمان مسلم خان کے مطابق ٹی وی چینلز پر ویڈیو دکھا نا امن معاہدہ سبوتاژ کر نے کی سازش ہے۔

پاکستان کا آئین اورقانون خاتون کو سر عام کوڑے مارنے کی اجازت دیتا ہے؟

کسی بھی مہذب معاشرے میں عورت کو سرعام کوڑے مارنے کا کوئی جواز ہے؟

حکومت ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے کیا اقدامات کرنے چاہئیں؟

0 comments:

Post a Comment